ورلڈ کپ ہاکی کوالیفائنگ راؤنڈ، پاکستان کا سخت امتحان

پاکستانی ہاکی ٹیم جمعرات کو لندن میں ہونے والے عالمی کپ ہاکی کوالیفائنگ راؤنڈ میں اپنا پہلا میچ ہالینڈ کے خلاف کھیل رہی ہے۔

پندرہ سے 25 جون تک کھیلے جانے والے اس کوالیفائنگ ٹورنامنٹ میں دس ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جنھیں دو پول میں رکھا گیا ہے۔

پاکستان پول بی میں ہالینڈ، انڈیا، سکاٹ لینڈ اور کینیڈا کے ساتھ ہے۔ پول اے میں انگلینڈ ارجنٹائن، چین، جنوبی کوریا اور ملائشیا شامل ہیں۔

پاکستان کی اس وقت عالمی رینکنگ 13 ہے جبکہ اسے اپنے پول میں عالمی نمبر چار ہالینڈ اور عالمی نمبر چھ انڈیا کے ساتھ ساتھ کینیڈا اور سکاٹ لینڈ کا مقابلہ کرنا ہے جن کی عالمی رینکنگ بالترتیب 11 اور 23 ہے۔

پاکستانی ہاکی ٹیم جمعے کے روز اپنا دوسرا میچ کینیڈا کےخلاف کھیلے گی۔

اٹھارہ جون کو اس کا مقابلہ انڈیا سے ہوگا جبکہ 19 جون کو اس کا آخری پول میچ سکاٹ لینڈ سے ہوگا۔

ورلڈ کپ کوالیفائنگ ٹورنامنٹ سے پانچ ٹیمیں آئندہ سال انڈیا میں ہونے والے عالمی کپ ہاکی ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کریں گی۔

جو ٹیمیں کوالیفائنگ راؤنڈ سے عالمی کپ میں جگہ نہیں بنا پائیں گی ان کے لیے بین البراعظمی ٹورنامنٹس کے ذریعے عالمی کپ تک رسائی کا ایک اور موقع ہوگا۔

اگر پاکستانی ٹیم لندن کے اس کوالیفائنگ ٹورنامنٹ سے عالمی کپ میں پہنچنے میں ناکام رہتی ہے تو اس کے پاس یہ موقع ہوگا کہ وہ ایشیا کپ جیت کر عالمی کپ میں جگہ بنالے۔

ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ اس سال اکتوبر میں ڈھاکہ میں کھیلا جائے گا۔

لندن میں ہونے والا یہ کوالیفائنگ راؤنڈ دراصل ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ایونٹ ہے۔

اس سلسلے کا دوسرا ہاکی ورلڈ لیگ سیمی فائنل ایونٹ نو سے 23 جولائی تک جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔

دونوں مقابلوں سے آٹھ ٹیمیں اس سال دسمبر میں انڈیا میں ہونے والے ہاکی ورلڈ لیگ فائنل ایونٹ کے لیے بھی کوالیفائی کریں گے یعنی یہ ہاکی لیگ سیمی فائنل مقابلے عالمی کپ کے ساتھ ساتھ ورلڈ لیگ فائنل کے کوالیفائنگ راؤنڈ کا درجہ بھی رکھتے ہیں۔